وجود

... loading ...

وجود

بھارت خطے کا امن داؤ پر لگا رہا ہے!

منگل 01 جولائی 2025 بھارت خطے کا امن داؤ پر لگا رہا ہے!

ریاض احمدچودھری

نریندر مودی کی حکومت ایک بار پھر جنگی جنون کا مظاہرہ کرتے ہوئے خطے کے امن کو داؤ پر لگانے کی تیاری میں مصروف ہے۔بھارت جدید ترین ہائپرسونک میزائل “ETـLDHCM” کی آزمائش کی تیاری کر رہا ہے، جو پروجیکٹ وشنو نامی خفیہ دفاعی پروگرام کے تحت تیار کیا گیا ہے۔اس مہلک میزائل کو خطے میں طاقت کے توازن کو بدلنے والا ‘گیم چینجر’ قرار دیا جا رہا ہے۔یہ ہائپرسونک میزائل زمین، فضا اور سمندر تینوں مقامات سے داغا جا سکتا ہے اور آواز کی رفتار سے 8گنا تیز یعنی تقریباً 11,000 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے پرواز کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔یہ ایک سیکنڈ میں 3کلومیٹر کا فاصلہ طے کر سکتا ہے اور 1,500 کلومیٹر تک دشمن کے اہم اہداف کو نشانہ بنا سکتا ہے۔ اس میں 1,000 سے 2,000 کلوگرام وزنی نیوکلیئر یا روایتی وار ہیڈ نصب کیا جا سکتا ہے، جب کہ یہ کم بلندی پر پرواز کر کے اپنی سمت بھی تبدیل کر سکتا ہے، جو اسے دشمن کے ریڈار سے بچنے کی مہارت فراہم کرتا ہے۔
یہ میزائل بھارت کو دشمن کے علاقوں میں چند ہی منٹوں میں مہلک حملہ کرنے کی صلاحیت دے گا، جس کے باعث پاکستان کو اس جارحانہ پیش رفت پر شدید تحفظات ہیں۔پاکستان نے واضح طور پر اس اقدام کو خطے کے امن و استحکام کے لیے خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کا یہ قدم نہ صرف جنوبی ایشیا میں طاقت کے توازن کو بگاڑے گا بلکہ اسلحہ کی ایک نئی اور خطرناک دوڑ کو جنم دے گا۔
پاکستان کی جانب سے ہمیشہ اسلحے پر قابو پانے، اعتماد سازی اور دو طرفہ مذاکرات پر زور دیا جاتا رہا ہے، جو اس کی نیٹ ریجنل سٹیبلائزر کی حیثیت کا واضح ثبوت ہے۔پاکستان کی جوہری اور دفاعی حکمت عملی مکمل طور پر دفاعی نوعیت کی ہے اور قومی سلامتی کے تحفظ پر مبنی ہے۔ پاکستان نے واضح کیا ہے کہ وہ کبھی جارحیت کی ابتدا نہیں کرے گا، تاہم اگر اس کی سلامتی کو خطرہ لاحق ہوا تو وہ بھرپور دفاع کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
بھارت نے خطے میں طاقت کے توازن کو بگاڑنے کی ایک خطرناک کوشش کے تحت اسرائیل اور مغربی ممالک کے ساتھ گٹھ جوڑ کرتے ہوئے دفاعی اخراجات اور مہلک ہتھیاروں کی خریداری میں ہوشربا اضافہ کر دیا ہے۔بھارت اسرائیل کی جانب سے ایران پر کیے گئے حالیہ حملے کو بطور ماڈل دیکھ رہا ہے تاکہ اپنی ممکنہ جارحیت کا جواز تراشا جا سکے۔ انکشاف ہوا ہے کہ نریندر مودی کی قیادت میں گزشتہ دس برسوں کے دوران بھارت نے اربوں ڈالر کے جدید اور مہلک ہتھیار حاصل کیے۔ ان میں اسرائیل سے حاصل کردہ بارکـ8 میزائل سسٹم، فرانس سے 36 رافیل طیاروں کا 9 ارب ڈالر کا معاہدہ، اور روس سے Sـ400 دفاعی نظام کی خریداری شامل ہے جس کی مالیت 5.4 ارب ڈالر بتائی گئی ہے۔اس کے علاوہ، بھارت نے اسرائیلی ساختہ ہیرپ اور ہیرن ڈرونز بھی درآمد کیے ہیں جبکہ نائٹ ویژن، مواصلاتی نظام، اور میزائل ٹیکنالوجی کی تیاری میں بھی اسرائیلی کمپنیوں سے براہ راست شراکت داری جاری ہے۔
جون 2025 میں اسرائیل کی جانب سے ایران پر کیے گئے حملے کو بھارت نے نہ صرف سراہا بلکہ اسے ایک قابل عمل ماڈل کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت کی اسلحہ کی دوڑ اور جارحانہ سوچ جنوبی ایشیا کے امن و استحکام کے لیے شدید خطرہ بن چکی ہے۔ پاکستان ان تمام بھارتی عزائم سے مکمل طور پر باخبر ہے اور ملکی سالمیت پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نے ماضی میں بھی بھارتی اجارہ داری کے خواب کو چکنا چور کیا ہے اور آئندہ بھی ہر جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے
بھارت کی جانب سے اربوں ڈالر کے مہلک ہتھیاروں کی خریداری اور اسرائیل جیسی جارحانہ حکمت عملی اپنانے کی تیاری نے جنوبی ایشیا کے امن کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔خطے میں امن کے خواہاں پاکستان نے ایک بار پھر بھارت جیسے غیر ذمہ دار ریاستی رویوں سے اجتناب اور اسلحے کی دوڑ کے بجائے مذاکرات کی میز پر آنے پر زور دیا ہے، تاکہ جنوبی ایشیا کو ایک محفوظ، مستحکم اور پرامن خطہ بنایا جا سکے۔
بیرونی ممالک سے جنگی ساز و سامان خریدنے میں عالمی سطح پربھارت اس وقت اول نمبر پر ہے اور دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ مستقبل میں اسے کے دفاعی اخراجات میں مزید اضافے کا امکان ہے۔ بحریہ، فضائیہ اور بری فوج کے لیے جدید ترین ہتھیار اور ساز و سامان کی خریداری اس کی مجبوری بھی ہے۔بھارت کی سٹریٹیجک صورت حال یہ ہے کہ ایک طرف تو چین ہے، جس سے 62 میں جنگ ہوئی۔ اس کے ساتھ سرحدی اختلافات ہیں اور اس کی ایک اپنی تاریخ ہے۔ دوسری جانب پاکستان ہے جس کے ساتھ چار جنگیں ہو چکی ہیں۔ تو اس پس منظر میں اسے کئی طرح کے چیلینجز اور مسائل کا سامنا ہے۔ مستقبل میںبھارت کے دفاعی اخراجات میں اور اضافے کا امکان ہے اور جلد ہی یہ 50 ارب ڈالر تک پہنچ جائے گا۔
بھارت کا دفاعی بجٹ پاک فوج کے بجٹ سے 6 گنا زیادہ ہے ۔پاک فوج کے سپائی پر سالانہ 8077 ڈالرجبکہ بھارتی فوجی پر 17554 ڈالر خرچ ہوتا ہے ۔ 2001 سے 2014ـ15 تک بھارت کے دفاعی بجٹ میں 11.8 بلین ڈالر سے 38.35ارب ڈالر تک اضافہ ہواجو دنیا کے تمام ممالک کے دفاعی بجٹ کی شرح میں سب سے زیادہ اضافہ ہے۔جبکہ اسکے مقابلے میں پاکستان کا دفاعی بجٹ 3.25 ارب ڈالر ہے۔بھارتی فوج کے ترقیاتی اخراجات بجٹ کا 20 فیصد ہیں اس کا مطلب ہے کہ بھارتی فوج کے صرف ترقیاتی اخراجات پاک فوج کے پورے بجٹ سے زیادہ ہیں جس کے باعث وہ زیادہ سے زیادہ جدید ترین ہتھیار اور جنگی آلات خرید سکتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


متعلقہ خبریں


مضامین
پی ٹی آئی کے لیے بڑا چیلنج وجود منگل 01 جولائی 2025
پی ٹی آئی کے لیے بڑا چیلنج

بیانیہ، بیداری اور فیصلے : استنبول میں اسلامی دنیا کی نئی صف بندی وجود منگل 01 جولائی 2025
بیانیہ، بیداری اور فیصلے : استنبول میں اسلامی دنیا کی نئی صف بندی

بھارت خطے کا امن داؤ پر لگا رہا ہے! وجود منگل 01 جولائی 2025
بھارت خطے کا امن داؤ پر لگا رہا ہے!

مودی یا ہٹلر وجود پیر 30 جون 2025
مودی یا ہٹلر

شکوہ کوئی دریا کی روانی سے نہیں ہے! وجود پیر 30 جون 2025
شکوہ کوئی دریا کی روانی سے نہیں ہے!

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر