وجود

... loading ...

وجود

نتین یاہواور خطے میں تباہی

بدھ 25 جون 2025 نتین یاہواور خطے میں تباہی

ریاض احمدچودھری

ترک صدر طیب اردوان نے کہا ہے کہ ایران کو دفاع کا قانونی اور جائز حق حاصل ہے۔نیتن یاہو نے مظالم میں ہٹلر کو بھی پیچھے چھوڑ دیا۔ مذاکرات ختم ہونے کا انتظار کیے بغیر ایران پراسرائیلی حملہ دہشت گردی ہے۔ ایران کو اپنے دفاع کا قانونی، جائز اور فطری حق حاصل ہے اور اسرائیل کی جانب سے مذاکرات ختم ہونے سے پہلے ایران پر کیا گیا حملہ کھلی دہشت گردی ہے۔صدر اردوان نے اسرائیلی وزیراعظم پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ”نیتن یاہو نے اپنے مظالم میں بہت پہلے ہٹلر کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔” ایران کی مزاحمت، درحقیقت اپنے ملک کے دفاع کا حق ادا کرنا ہے۔ایران جوہری مذاکرات کے دوران اسرائیلی جارحیت کا نشانہ بنا، جو بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔ اسرائیل خود جوہری ہتھیار رکھتا ہے اور عالمی اصولوں کی پاسداری نہیں کرتا۔ ایسے میں مذاکرات مکمل ہونے سے قبل ایران پر حملہ ناقابلِ قبول دہشت گردی ہے۔
نیتن یاہو ہٹلر پورے خطے کو تباہی کی طرف دھکیلنا چاہتا ہے لہٰذا، مسلمانوں کا اتحاد وقت کی ضرورت ہے اور یہ وقت ہے کہ اپنے اختلافات کو ختم کرکے ایک ہو جائیں۔ متحد ہو کر اسرائیلی جارحیت کیخلاف آواز بلند کریں۔ اسرائیل غزہ میں فلسطینیوں پر حملے کر رہا ہے اور مسلسل خطے کو عدم استحکام کا شکارکر رہا ہے۔ نیتن یاہو حکومت خطے میں امن کے لیے سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ اسرائیل نے یمن، لیبیا اور شام پرجارحیت کے بعد ایران پر حملہ کر دیا ہے۔
اسرائیل کی ایران پر جارحیت کی مذمت کرتے ہیں، ترک عوام ایرانی بہن بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ خطے کو مزید تباہی سے بچانا ہو گا۔ عالمی برادری اسرائیلی جارحیت رکوانے کیلئے کردار ادا کرے، اسرائیلی حملوں سے خطہ تباہی کی طرف جارہا ہے لہٰذا، اسرائیل اورایران کے درمیان بڑھتی کشیدگی کو روکنا ہو گا۔ اسرائیل دہشتگرد ریاست ہے۔ ترک اسرائیل پورے خطے میں اپنا تسلط قائم کرنا چاہتا ہے اور اسرائیل کے ہاتھ مسلمانوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔ اس مسئلے کا حل سفارت کاری اور مذاکرات میں ہے، ہمارا خطہ مزید جنگ یا عدم استحکام برداشت نہیں کر سکتا۔او آئی سی نے فلسطین کے دو ریاستی حل کا بھی مطالبہ کرتے کہا غزہ کے عوام کا دکھ ہمارا دکھ ہے، خاموش تماشائی نہیں بن سکتے۔ اسلامی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کا ترکیے میں 2 روزہ اجلاس میں ایران پر اسرائیلی جارحیت ایجنڈے میں سرفہرست ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی او آئی سی اجلاس میں شریک ہیں جب کہ اجلاس میں مختلف ممالک کے 40 سے زائد سفارت کار شریک ہوئے۔
سیکریٹری جنرل او آئی سی حسین ابراہیم طحہ نے خطاب کرتے ہوئے اسرائیل کی ایران اور غزہ پر جارحیت کو ناقابل قبول قرار دیا اور کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہر ملک کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔ ایران اسرائیل تنازع کا پرامن حل تلاش کیا جانا چاہیے۔ اسرائیل سے متعلق او آئی سی کے فیصلوں پر عملدرآمد ہونا چاہئے۔ ترک وزیر خارجہ نے پاکستان بھارت کے درمیان جنگ بندی کا خیر مقدم کرتے کہا مسئلہ کشمیر کا حل جنوبی ایشا میں امن کیلئے ضروری ہے۔ ترکیہ کے صدر نے اسرائیلی مظالم کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دو سال سے اسرائیل عالمی طاقتوں کی پشت پناہی میں جارحیت کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاکھوں فلسطینی اسرائیلی حملوں میں شہید ہو چکے ہیں اور غزہ میں اس وقت بھوک اور افلاس کا راج ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اسرائیل کی موجودگی میں خطے میں کبھی امن قائم نہیں ہو سکتا۔ ”اسرائیلی حکومت اور نیتن یاہو نے ثابت کیا ہے کہ وہ امن کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے اور جو کوئی بھی سفارتی حل چاہتا ہے، اسے سب سے پہلے اسرائیلی رکاوٹ کا سامنا ہوتا ہے۔”انہوں نے ایران پر اسرائیل کے حالیہ حملوں کو سفارت کاری کی کھلی توہین قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ حملے ایسے وقت میں کئے گئے جب امریکا اور ایران کے درمیان جوہری معاہدے سے متعلق مذاکرات جاری تھے، جو اسرائیل کے اصل عزائم کو بے نقاب کرتا ہے۔ اردگان نے اپنی بات کو تاریخی مثال سے جوڑتے ہوئے کہا، ”جس طرح ہٹلر کی لگائی گئی آگ نے دنیا میں تباہی مچائی، آج اسرائیل اسی روش پر گامزن ہے اور دنیا میں شرارتیں کرنے سے باز نہیں آ رہا۔”
مشرق وسطیٰ میں بڑھتی کشیدگی پر تشویش ہے اسرائیلی جارحیت سے خطے کے امن کو خطرات لاحق ہیں۔ امت مسلمہ کو مختلف چیلنجز درپیش ہیں اسلاموفوبیا کی روک تھام ملکر اقدامات کرنا ہوں گے ایران کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہیں۔ درپیش چیلنجز سے نمٹنے کیلئے ملکر کام کرنا اہم ضرورت ہے امید ہے چینلجز سے نمٹنے کیلئے او آئی سی بھرپور کردار ادا کرے گی۔ اسرائیلی جارحیت سے عالمی امن کو خطرہ ہے غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کا سلسلہ جاری ہے۔ اسرائیل غزہ میں ہزاروں بچوں اور قوانین کو شہید کر چکا ہے غزہ میں فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ اسرائیلی اقدامات عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ بھارت نے پاکستان پر بلاجواز جارحیت کی اور شہریوں کو نشانہ بنایا، پاکستان نے بھارتی جارحیت کے خلاف اپنا حق استعمال کیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


متعلقہ خبریں


مضامین
نتین یاہواور خطے میں تباہی وجود بدھ 25 جون 2025
نتین یاہواور خطے میں تباہی

ایران کے مقابلے میں اسرائیل کا اعتراف ناکامی وجود منگل 24 جون 2025
ایران کے مقابلے میں اسرائیل کا اعتراف ناکامی

ایران پر امریکی حملہ عالمی تناظر میں وجود منگل 24 جون 2025
ایران پر امریکی حملہ عالمی تناظر میں

اسرائیل کا جوہری پروگرام:پردہ اٹھانے کی ضرورت وجود منگل 24 جون 2025
اسرائیل کا جوہری پروگرام:پردہ اٹھانے کی ضرورت

کشمیری خواتین قا بض افواج کا سب سے بڑا ہدف وجود پیر 23 جون 2025
کشمیری خواتین قا بض افواج کا سب سے بڑا ہدف

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر