... loading ...
پروفیسر شاداب احمد صدیقی
آپریشن سندور کی ناکامی اور پاکستان کے ہاتھوں شکست فاش کے بعد بھارتی جنگی جنون میں اضافہ ہو گیا ہے ۔ پاکستان اور انڈیا میں کشیدگی ایک بار پھر عروج پر ہے ۔بھارت نے جن مقاصد کے لیے جھوٹا پہلگام فالس فلیگ آپریشن کا ڈرامہ رچایا جس کے بعد اس کو ہزیمت اٹھانا پڑی۔پہلگام واقعہ کے پیچھے بھارتی جنگی عزائم کچھ اور تھے ۔بھارتی حملے کے بعد خطرات رکے نہیں، مزید بڑھ گئے ۔ پاکستان کے منہ توڑجواب کے بعد مودی سرکار نے جنگی جنون کو برقراررکھتے ہوئے اسلحے کا ڈھیر لگانا شروع کردیا۔ مودی حکومت نے ہنگامی خریداری کیلئے فوج کو اختیارات کی منظوری دے دی۔ بھاری مقدار میں گولہ بارود، ڈرونز، ائیرڈیفنس سسٹم اور مختلف اقسام کے راکٹ خریدنے کا منصوبہ ،ہنگامی خریداری کیلئے فوج کو اختیارات کی منظوری دے دی۔ 40ہزار کروڑ روپے کا دفاعی سازوسامان خریدا جاسکے گا۔ بھارتی دفاعی حکام کے مطابق اختیارات کی منظوری ڈیفنس اکیوزیشن کونسل کے اجلاس میں دی گئی۔ براہموس اور اسکیلپ کروز میزائل خریدے جائیں گے ۔ بھاری مقدار میں گولہ بارود، ڈرونز، ائیرڈیفنس سسٹم اور مختلف اقسام کے راکٹ خریدنے کا بھی منصوبہ ہے ۔
بھارت کو یہ بات ہمیشہ یاد رکھنی چاہیے کہ جنگ ہتھیاروں کے علاوہ حوصلوں سے لڑی جاتی ہے ۔ 2019 میں مودی نے کہا تھا کہ آج رافیل کی کمی محسوس ہو رہی ہے مگر 2025 میں بھارت کے پاس رافیل طیاروں کی بڑی تعداد تھی لیکن عزم و حوصلہ اور جرات بہادری کی کمی تھی۔ یہ تمام خوبیاں ہماری افواج خاص طور پر پاک فضائیہ میں ہیں جنہوں نے بھارت کا غرور اور رافیل بھگوان کو تباہ کر دیا۔بھارت کا غرور گھمنڈ خاک میں ملا دیا۔بھارتی فضائیہ کے پاس کسی بھی قسم کی صلاحیتیں نہیں ہیں ان کی فضائیہ نے ہمیشہ منہ کی کھائی ہے 2019میں پاک فضائیہ نے بھارت کے جہاز تو گرائے ہی تھے اس کے ساتھ ان کا پائلٹ ابھینندن بھی قابو کر لیا۔ 2025 میں بھی بھارتی فضائیہ کو حزیمت اٹھانا پڑی تھی۔ ڈرپوک بھارتی فضائیہ نے پاکستان کی سرحدوں میں گھسنے کی جرأت نہیں کی اور بھارت کی حدود سے ہی میزائل داغے لیکن ہمارے شاہینوں نے ان کے میزائل بھی ناکارہ بنا دیے اور ان کی فوجی تنصیبات کو تباہ کر دیا۔
پاکستان نے انتہائی ذمہ داری، ضبط اور بین الاقوامی قوانین کے دائرے میں رہتے ہوئے اپنا دفاع کیا جبکہ بھارت کی جانب سے طاقت، دھمکی اور الزام تراشی کا سہارا لیا گیا۔بھارت نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کو مسلسل نظرانداز کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر کو آج تک حل نہیں ہونے دیا، بھارت نے امریکہ، برطانیہ اور دیگر عالمی طاقتوں کی ثالثی کی کوششوں کو بھی پسِ پشت ڈالا اور یکطرفہ طور پر حملے کر کے خطے کو ایک سنگین جنگ کے دہانے پر پہنچا دیا۔بھارت کا پاکستان کے خلاف لانچ کیا گیا “آپریشن سندور”اس وقت تباہی میں بدل گیا جب چین کے جے -10 سی ملٹی رول لڑاکا طیارے کے ہاتھوں فرانسیسی ساختہ رافیل طیارہ تباہ ہو گیا۔ماہرین نے اس واقعہ کو بھارت کے لیے شرمناک اور فوجی ناکامی کو بھارت کی سبکی قرار دیا۔
آپریشن سندور بھارت کیلئے ناسور بن گیا ہے ۔ تاریخی ذلت بے عزتی اور بین الاقوامی رسوائی پر بھارتی حکومت اور فوج کی نیندیں اڑ گئیں۔ پہلگام فالس فلیگ آپریشن پر بھارتی اپوزیشن نے بھی مودی سے سوالات کی بھرمار کر دی اور شک وشبہات ظاہر کیا ہے ،مودی نے منہ چھپا نا شروع کر دیا،بھارتی عوام میں بھی مایوسی پھیل گئی ہے ۔پاکستان نے دشمن کو بھاری نقصان پہنچایا ہے اور آئندہ بھی اگر وہ مہم جوئی کرے گا تو اسے سخت جواب ملے گا۔جنگ بچوں کا کھیل نہیں ہے ، دونوں ملکوں کے پاس ایٹمی ہتھیار ہیں۔بھارت کا جنگی جنون پوری دنیا کی سالمیت کے لیے خطرہ ہے ۔بھارت مذاکرات کے لئے تیار نہیں ہو رہا ہے ۔مودی کی شیطانی سوچوں نے معصوم بیگناہ شہریوں کا چین اور سکون برباد کر دیا ہے ۔وہاں کا وزیر ٹریلر فلم کی بات کر رہا ہے ۔
یہ صرف بھارتی فلموں میں ہی ممکن ہے ۔یہ لوگ جھوٹی من گھڑت پاکستان کے خلاف فلمیں ہی بنا سکتے ہیں۔پاکستانی افواج ان کو حقیقی فلم دکھائے گی، جس کا اینڈ بھارت کے لیے عبرتناک ہو گا۔حقیقت تو یہ ہے کہ بھارتی پائلٹس کو پاکستانی فضائیہ کی جانب سے غیر متوقع اور شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا، اور بھارت اپنی تکنیکی برتری کے گھمنڈ میں مبتلا ہوکر پاکستان کی جدید فضائی صلاحیتوں کا درست اندازہ لگانے میں ناکام رہا۔جے 10 سی طیاروں اور پی ایل میزائل سسٹم نے رافیل جیسے مہنگے اور جدید طیارے کو شکست دے کر بھارت کو شدید دھچکا دیا ہے ، اور یہ واقعہ یورپی اسلحہ ساز کمپنیوں کے لیے بھی خطرے کی گھنٹی بن گیا ہے ۔دوسری جانب ایک امریکی دفاعی جریدے نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ چین کا جے 10 سی طیارہ امریکا کے ایف 16 طیاروں کی عالمی برآمدات کے لیے ایک بڑا خطرہ بن چکا ہے ۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ اگر چینی کمپنیاں ایف 16 کی مارکیٹ پر اثر ڈالنے میں کامیاب ہو گئیں تو یہ امریکا کے دفاعی شعبے کے لیے ایک زبردست دھچکا ہوگا۔ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کیا جنگ بند ہوئی یا نہیں، ہم ابھی بھی حالت جنگ میں ہیں۔ بھارت نے سیاسی سطح پر سیز فائر نہیں کیا ، سندھ طاس معاہد ہ معطل کیا ہوا ہے ۔قوم کو بھی تیار رہنا چاہئے کہ ہندوستان مہم جوئی کرسکتا ہے ہمیں بہت زیادہ شادیانے نہیں بجانا چاہئیں۔افواجِ پاکستان کے پاس وہ صلاحیتیں موجود ہیں جو دنیا کی کسی اور فوج میں نہیں،بھارت کی پانی بند کرنے کی دھمکی کھلی جارحیت اور اعلانِ جنگ ہے ۔پاکستان نے ہندوستان کو فیصلہ کن جواب دینے کے بعد اپنی طرف سے جنگ بندی کرلی تھی۔
پاکستان نے اپنی عسکری، سیاسی ، اسٹرٹیجک اور بیانئے کی بالادستی قائم کرنے کے بعدجنگ بندی پر اتفاق رائے کیا۔پاک فوج نے بھارت پر میزائل برسائے تو مودی امریکا کی طرف بھاگا کہ ہمیں بچاؤ۔ پاکستان نے سفارتی سطح پر بھی دشمن کوناکامی سے دوچار کیا،پاک فوج کے تاریخی جواب پر دشمن سفید جھنڈا لہرانے پر مجبور ہوا،سپہ سالار عاصم منیر کی قیادت میں بھارت کو وہ منہ توڑ جواب دیا گیا جسے وہ ہمیشہ یاد رکھے گا۔پاک بھارت چار روزہ غیر اعلانیہ جنگ کے دوران مغرور بھارتی طاقت کا غرور، عالمی سفارتکاری اور سیاسی طلسم کو توڑنے میں کامیابی پر پاکستانی قوم اور اس کی افواج کو جشن فتح اور یوم تشکر خوب خوب منانے کا پورا پورا حق ہے ۔ پاکستان کے دفاع اور حملہ آور دشمن بھارت کوموثر جواب دینے کی جو حکمت عملی پاکستان کے فوجی قائدین نے اپنائی ہے اس کی کامیابی، تعریف اور برتری کا اعتراف صرف امریکی میڈیا ہی نہیں بلکہ عالمی میڈیا نے بھی تصدیق اور اعتراف کرکے بھارتی میڈیا کو شرم دلانے کے ساتھ ساتھ بھارتی قیادت اور
دعوؤں کو بھی بے نقاب کررہا ہے ۔ جی ہاں! وہی امریکی میڈیا جو اکثر بھارت کے مقابلے میں پاکستان پر تنقید اور نامناسب امتیازی تبصروں اور تجزیوں کاایک بڑا ریکارڈ رکھتا ہے وہی امریکی اور عالمی میڈیا اب بھارتی میڈیا کے جھوٹے دعوؤں اور بھارت کی مودی حکومت کی صدر ٹرمپ سے جنگ بندی کی فریاد سمیت متعدد حقائق بیان کرکے شکست خوردہ بھارت کے زخموں پرنمک پاشی کررہے ہیں ظاہر ہے کہ یہ حقائق پاکستانی عوام اور افواج کیلئے و طن کا دفاع ور دشمن بھارت کو فکر اور طیش میں مبتلا کردینے کے لئے بہت کافی ہے لیکن سوال یہ ہے کہ کیا پاکستان کے مضبوط دفاع کی تاریخ میں یہ منفرد کامیابی اور فتح پاکستان صرف جشن فتح تک مستقل اور محدود ہے یا محفوظ مستقبل کیلئے مزید تیاری اور تدبر ہماری منزل ہونا چاہئے ۔بھارت خود کو اسرائیل کے نقش قدم پر چلانا چاہتا ہے ، وہ خطے میں نسل کشی پر عمل پیرا ہے ۔
بھارت خبردار رہے ، وہ خود کو اسرائیل اور پاکستان کو غزہ نہ سمجھے ، اسے ہر محاذ پر بھرپور جواب ملے گا۔ اس منصوبہ بندی میں اسرائیل انڈیا گٹھ جوڑ شامل ہے ۔گوبر کھانے والوں کے دماغ میں گوبر بھرا ہوا ہے ۔ سبزی خوروں نے شیروں سے پنجہ آزمائی کی ہے ۔
آئین جواں مرداں حق گوئی و بیباکی
اللہ کے شیروں کو آتی نہیں روباہی
مستقبل کا مورخ جب اس پہ قلم اُٹھائے گا تو اس بات کو برملا تسلیم کریگا کہ اس جنگ کا خاتمہ اس وجہ سے ہوا کہ ہندوستان کا پاکستان کو کمزور سمجھنے کا وہم پاکستان نے عملی طور پر غلط ثابت کیا۔ اسطرح ہندوستان کی ہندوتوا کی بے لگام و انتہا پسندی کی علمبردار مودی حکومت کا پاکستان کو نیست و نابود کرنے کا احمقانہ خواب پاکستان کی عسکری طاقت سے ٹکرا کر پاش پاش ہو گیا۔