وجود

... loading ...

وجود

کشمیر میں بھارت کا مکروہ چہرہ

اتوار 11 مئی 2025 کشمیر میں بھارت کا مکروہ چہرہ

ریاض احمدچودھری

بھارت جموں و کشمیر پر فوجی طاقت کے بل پر قابض ہے اور اس نے ریاستی دہشت گردی کے ذریعے کشمیریوں کا جینا دوبھر کر دیا ہے۔ بھارت کشمیریوں کی منصفانہ تحریک آزادی اور پاکستان کو بدنام کرنے کیلئے فالس فلیگ آپریشن رچاتا ہے۔ پاکستان نے رات کی تاریکی میں کی جانے والی بھارتی دہشت گردی کا مؤثر اور مضبوط جواب دیا ہے جس سے کشمیریوں کے حوصلے بلند ہوئے ہیں۔بھارت کی مقبوضہ جموں و کشمیر میں حیثیت ایک غاصب اور ظالم و جابر کے سوا کچھ نہیں جبکہ کشمیری پاک فوج کو اپنا محافظ تصور کرتے ہیں۔ جموں و کشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ خطہ ہے ۔ تنازعہ کشمیر کو حل کئے بغیر خطے میں پائیدار امن و استحکام ہرگز ممکن نہیں ہے۔ بھارت کی ریاستی دہشت گردی کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو ختم کرنے میں ہرگز کامیاب نہیں ہوگی۔ ترجمان نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ نہتے کشمیریوں پر گزشتہ 77 سال سے جاری بھارتی ریاستی دہشت گردی کا نوٹس لے اور تنازعہ کشمیر کو اپنی پاس کردہ قراردادوں کیے مطابق حل کرانے کیلئے کردار ادا کرے۔
بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے پاکستان کی سرزمین پر بزدلانہ بھارتی حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے انہیں مودی حکومت کے ہندوتوا ایجنڈے کا تسلسل قرار دیا ہے۔ کئی پاکستانی شہروں اور آزاد کشمیر پر رات کی تاریکی میں کئے جانے والے میزائل حملوں نے نریندر مودی کی زیر قیادت بھارت کا دہشت گردانہ چہرہ بے نقاب کر دیا ہے۔ ایک تجزیاتی رپورٹ کے مطابق 5اگست 2019کوعلاقے کی خصوصی حیثیت کی منسوخی اور بی جے پی کی ہندوتوا حکومت کی طرف سے سخت فوجی اور پولیس محاصرے کے نفاذ کے بعد کشمیریوں پرمظالم، سیاسی ناانصافیوں اور خوف ودہشت میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔ بھارتی فوجیوں نے اس عرصے کے دوران 857کشمیریوں کو شہید اور 2413 کو زخمی کیا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ غیر انسانی اورغیر جمہوری اقدامات اور بھارتی فوجی محاصرے کی وجہ سے کشمیریوں کو پتھر کے زمانے میں دھکیل دیا گیا ہے اور جموں و کشمیر کے مظلوم اور نہتے لوگوں پر بھارتی فورسز کی طرف سے ڈھائے جانے والے مظالم روز کا معمول بن چکے ہیں۔ حق خودارادیت کے حصول کے لئے کشمیریوں کی جدوجہد کو دبانے کے لیے بھارتی فوجی ، پیراملٹری فورسز اورپولیس اہلکار روزانہ کی بنیاد پر گھروں پر شبانہ چھاپے ماررہے ہیں اور محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں کررہے ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت آزاد صحافیوں کے لیے دنیا کے خطرناک ترین ممالک میں سے ایک ہے جہاں نریندر مودی کی زیرقیادت ہندوتواحکومت کے موقف کی حمایت نہ کرنے والے صحافیوں کو ہراساں کرنا روز کا معمول بن چکا ہے۔ بی جے پی کی حکومت آزاد پریس کو نشانہ بنا رہی ہے تاکہ مسلمانوں، سکھوں، عیسائیوں اور دلتوں سمیت تمام مذہبی اقلیتوں کے خلاف اپنے جرائم کو دنیا سے چھپا سکے۔ مقبوضہ جموں وکشمیر اور بھارت میں آزاد صحافت پر حملے صحافیوں کی عالمی تنظیموں کے لیے ایک چیلنج ہے۔رپورٹ میں اقوام متحدہ اور امن پسند عالمی برادری سے مطالبہ کیاگیا کہ وہ کشمیری عوام کو درپیش مشکلات سے اپنی لاتعلقی ختم کرے اور ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے حصول کے لیے ان کی منصفانہ جدوجہد کی حمایت کرے۔ وقت آگیاہے کہ بھارت کی ہندوتوا حکومت کو مقبوضہ جموں وکشمیرمیں انسانیت کے خلاف جرائم پر جوابدہ ٹھہرایا جائے۔غیر قانونی طور پر نظربندکل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس پر زور دیا ہے کہ وہ دیرینہ تنازعہ کشمیر کو حل کرنے اور نریندر مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت کی طرف سے جاری کشمیریوں کی نسل کشی روکنے کے لئے اپنا اثرورسوخ استعمال کریں۔
مقبوضہ جموں وکشمیرمیں قابض بھارتی فوجیوں کی طرف سے ماورائے عدالت قتل،بلاجواز گرفتاریاں، تشدد اور بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی دیگر خلاف ورزیاں روز کا معمول ہے۔ کشمیری عوام کو اپنے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کا مطالبہ کرنے پر بدترین مظالم کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اقوام متحدہ کے لیے یہ بہترین وقت ہے کہ وہ بھارت پر دبائو ڈالے کہ وہ دیرینہ تنازعہ کشمیر کو عالمی ادارے کی قراردادوں کے مطابق حل کرے۔بدنام زمانہ بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی ایک عدالت نے اپنے مادر وطن پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کو چیلنج کرنے پر ضلع پلوامہ سے تعلق رکھنے والے ایک کشمیری عاشق حسین کو اشتہاری مجرم قرار دے دیاہے۔ واضح رہے مودی حکومت جدوجہد آزادی سے وابستہ تمام افراد کو اشتہاری مجرم قرار دینے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے تاکہ بھارت مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام پر ان کی جائیدادیں ضبط کی جاسکیں۔ادھر نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے مقبوضہ علاقے میں حالات معمول کے مطابق ہونے کے بھارتی حکام کے دعووں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر مقبوضہ علاقے کے حالات میں واقعی بہتری آئی ہے تو ہزاروں کشمیری سلاخوں کے پیچھے کیوں ہیں۔فاروق عبداللہ نے قابض بھارتی انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ کشمیریوں پر ظلم وستم بند کرے اور جیلوں میں بند کشمیریوں کو رہا کر کے انہیں عزت ووقار کے ساتھ زندگی گزارنے دے۔


متعلقہ خبریں


مضامین
کشمیر میں بھارت کا مکروہ چہرہ وجود اتوار 11 مئی 2025
کشمیر میں بھارت کا مکروہ چہرہ

تگڑا جواب وجود اتوار 11 مئی 2025
تگڑا جواب

پوری دنیا بدل گئی لیکن ہم نہیں بدلے وجود هفته 10 مئی 2025
پوری دنیا بدل گئی لیکن ہم نہیں بدلے

زہر اورزہر آلود وجود هفته 10 مئی 2025
زہر اورزہر آلود

20 اسرائیلی اہلکاروں کی سری نگر آمد وجود هفته 10 مئی 2025
20 اسرائیلی اہلکاروں کی سری نگر آمد

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر