... loading ...
ریاض احمدچودھری
بھارت جموں و کشمیر پر فوجی طاقت کے بل پر قابض ہے اور اس نے ریاستی دہشت گردی کے ذریعے کشمیریوں کا جینا دوبھر کر دیا ہے۔ بھارت کشمیریوں کی منصفانہ تحریک آزادی اور پاکستان کو بدنام کرنے کیلئے فالس فلیگ آپریشن رچاتا ہے۔ پاکستان نے رات کی تاریکی میں کی جانے والی بھارتی دہشت گردی کا مؤثر اور مضبوط جواب دیا ہے جس سے کشمیریوں کے حوصلے بلند ہوئے ہیں۔بھارت کی مقبوضہ جموں و کشمیر میں حیثیت ایک غاصب اور ظالم و جابر کے سوا کچھ نہیں جبکہ کشمیری پاک فوج کو اپنا محافظ تصور کرتے ہیں۔ جموں و کشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ خطہ ہے ۔ تنازعہ کشمیر کو حل کئے بغیر خطے میں پائیدار امن و استحکام ہرگز ممکن نہیں ہے۔ بھارت کی ریاستی دہشت گردی کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو ختم کرنے میں ہرگز کامیاب نہیں ہوگی۔ ترجمان نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ نہتے کشمیریوں پر گزشتہ 77 سال سے جاری بھارتی ریاستی دہشت گردی کا نوٹس لے اور تنازعہ کشمیر کو اپنی پاس کردہ قراردادوں کیے مطابق حل کرانے کیلئے کردار ادا کرے۔
بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے پاکستان کی سرزمین پر بزدلانہ بھارتی حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے انہیں مودی حکومت کے ہندوتوا ایجنڈے کا تسلسل قرار دیا ہے۔ کئی پاکستانی شہروں اور آزاد کشمیر پر رات کی تاریکی میں کئے جانے والے میزائل حملوں نے نریندر مودی کی زیر قیادت بھارت کا دہشت گردانہ چہرہ بے نقاب کر دیا ہے۔ ایک تجزیاتی رپورٹ کے مطابق 5اگست 2019کوعلاقے کی خصوصی حیثیت کی منسوخی اور بی جے پی کی ہندوتوا حکومت کی طرف سے سخت فوجی اور پولیس محاصرے کے نفاذ کے بعد کشمیریوں پرمظالم، سیاسی ناانصافیوں اور خوف ودہشت میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔ بھارتی فوجیوں نے اس عرصے کے دوران 857کشمیریوں کو شہید اور 2413 کو زخمی کیا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ غیر انسانی اورغیر جمہوری اقدامات اور بھارتی فوجی محاصرے کی وجہ سے کشمیریوں کو پتھر کے زمانے میں دھکیل دیا گیا ہے اور جموں و کشمیر کے مظلوم اور نہتے لوگوں پر بھارتی فورسز کی طرف سے ڈھائے جانے والے مظالم روز کا معمول بن چکے ہیں۔ حق خودارادیت کے حصول کے لئے کشمیریوں کی جدوجہد کو دبانے کے لیے بھارتی فوجی ، پیراملٹری فورسز اورپولیس اہلکار روزانہ کی بنیاد پر گھروں پر شبانہ چھاپے ماررہے ہیں اور محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں کررہے ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت آزاد صحافیوں کے لیے دنیا کے خطرناک ترین ممالک میں سے ایک ہے جہاں نریندر مودی کی زیرقیادت ہندوتواحکومت کے موقف کی حمایت نہ کرنے والے صحافیوں کو ہراساں کرنا روز کا معمول بن چکا ہے۔ بی جے پی کی حکومت آزاد پریس کو نشانہ بنا رہی ہے تاکہ مسلمانوں، سکھوں، عیسائیوں اور دلتوں سمیت تمام مذہبی اقلیتوں کے خلاف اپنے جرائم کو دنیا سے چھپا سکے۔ مقبوضہ جموں وکشمیر اور بھارت میں آزاد صحافت پر حملے صحافیوں کی عالمی تنظیموں کے لیے ایک چیلنج ہے۔رپورٹ میں اقوام متحدہ اور امن پسند عالمی برادری سے مطالبہ کیاگیا کہ وہ کشمیری عوام کو درپیش مشکلات سے اپنی لاتعلقی ختم کرے اور ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے حصول کے لیے ان کی منصفانہ جدوجہد کی حمایت کرے۔ وقت آگیاہے کہ بھارت کی ہندوتوا حکومت کو مقبوضہ جموں وکشمیرمیں انسانیت کے خلاف جرائم پر جوابدہ ٹھہرایا جائے۔غیر قانونی طور پر نظربندکل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس پر زور دیا ہے کہ وہ دیرینہ تنازعہ کشمیر کو حل کرنے اور نریندر مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت کی طرف سے جاری کشمیریوں کی نسل کشی روکنے کے لئے اپنا اثرورسوخ استعمال کریں۔
مقبوضہ جموں وکشمیرمیں قابض بھارتی فوجیوں کی طرف سے ماورائے عدالت قتل،بلاجواز گرفتاریاں، تشدد اور بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی دیگر خلاف ورزیاں روز کا معمول ہے۔ کشمیری عوام کو اپنے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کا مطالبہ کرنے پر بدترین مظالم کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اقوام متحدہ کے لیے یہ بہترین وقت ہے کہ وہ بھارت پر دبائو ڈالے کہ وہ دیرینہ تنازعہ کشمیر کو عالمی ادارے کی قراردادوں کے مطابق حل کرے۔بدنام زمانہ بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی ایک عدالت نے اپنے مادر وطن پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کو چیلنج کرنے پر ضلع پلوامہ سے تعلق رکھنے والے ایک کشمیری عاشق حسین کو اشتہاری مجرم قرار دے دیاہے۔ واضح رہے مودی حکومت جدوجہد آزادی سے وابستہ تمام افراد کو اشتہاری مجرم قرار دینے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے تاکہ بھارت مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام پر ان کی جائیدادیں ضبط کی جاسکیں۔ادھر نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے مقبوضہ علاقے میں حالات معمول کے مطابق ہونے کے بھارتی حکام کے دعووں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر مقبوضہ علاقے کے حالات میں واقعی بہتری آئی ہے تو ہزاروں کشمیری سلاخوں کے پیچھے کیوں ہیں۔فاروق عبداللہ نے قابض بھارتی انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ کشمیریوں پر ظلم وستم بند کرے اور جیلوں میں بند کشمیریوں کو رہا کر کے انہیں عزت ووقار کے ساتھ زندگی گزارنے دے۔