وجود

... loading ...

وجود

منی بدنام ہوگئی !

پیر 05 مئی 2025 منی بدنام ہوگئی !

آ واز
ایم سرور صدیقی

بھارتی حکومت نے ہمیشہ جھوٹ بول کر دنیا کو گمراہ کرنے کی ناکام کوشش کی ہے ۔اب عالمی برادی جان گئی ہے کہ پہلگام میں دہشت گردی کے واقعات ڈرامہ تھے جس کا مقصد پاکستان کو بدنام کرنا تھا لیکن اس کوشش میں خود منی بدنام ہوگئی کیونکہ پہلگام فالس فلیگ آپریشن میں بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی ”را” کا کردار بے نقاب ہو چکاہے ۔جھوٹ کے پاؤں نہیں ہوتے اور سچ کو چھپایا نہیں جا سکتا۔ ایسا ہی کچھ پہلگام واقعے پر ہوا جب بھارت نے حملے کے چند گھنٹوں بعد ہی پاکستان پر الزام عائد کرنا شروع کردیئے تھے۔ مودی سرکار کے اس جھوٹے پروپیگنڈے پر پاکستانی میڈیا نے دنیا کے سامنے ناقابل تردید ثبوت کے ساتھ حقائق پیش کیے جس سے بھارت کا زہریلا پروپیگنڈا زائل ہوگیا۔ پاکستانی میڈیا کے مضبوط دلائل سے بھارتی عوام کی آنکھیں بھی کھل گئیں اور دفاعی ماہرین سمیت عام شہریوں نے مودی سرکار کو آڑے ہاتھوں لینا شروع کردیا۔ جھوٹ پر کھڑی مودی حکومت اپنے بیانیے کو یوں تار تار ہوتے دیکھ کر بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئی اور اوچھے ہتھکنڈوں پر اترآئی۔ یہ دستاویزسوشل میڈیا ایپلیکیشن ”ٹیلی گرام” کے ذریعے لیک ہوئی ہے، جو پہلگام حملے میں بھارتی حکومت کے ملوث ہونے کا بھی واضح ثبوت ہے، جبکہ پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد بھارتی کانگریس کے سابق وزیر سیف الدین سوز نے پاکستان کا پانی روکنے کے بھارتی دعوؤں کا پول کھول دیا۔ سیف الدین سوز نے کہا کہ پاکستان کے لئے پانی لائف لائن ہے کیونکہ یہ زراعت اور پینے کے لئے استعمال ہوتا ہے ۔حقیقتاً اگر بھارت نے پاکستان کا پانی موڑنے کی کوشش کی گئی تو پنجاب اور جموں و کشمیر مکمل طور پر ڈوب جائیں گے ۔دوسرا اس سے بڑا خطرہ یہ ہے کہ سندھ طاس آبی معاہدے کی خلاف ورزی بھارت اور پاکستان کے درمیان کھلی جنگ ہو گی۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی صورتحال کو بین الاقوامی برادری باریک بینی سے دیکھ رہی ہے، پاکستان کا مؤقف واضح ہوچکا ہے کہ وہ پہلگام حملے میں ملوث نہیں ہے جو کہ مودی سرکار کی سازش ہے۔دستاویزمیں دی گئی ہدایات اور منصوبے پر عملدر آمد میں تضاد فالس فلیگ کا باعث بنا جس میں ہدایت دی گئی تھی کہ پاکستان مخالف بیانیہ میڈیا پر چھتیس گھنٹے کے بعد بنانا ہے۔ دستاویز کے مطابق آئی ایس آئی پر یہ الزام چھتیس گھنٹے کے بعد ڈالنا ہے جب کہ میڈیا نے فالس فلیگ آپریشن کا فوری الزام پاکستان پر عائد کرکے منصوبہ خراب کردیا۔
دستاویز اور ان تضادات سے واضح ہوتا ہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی”را” کو بھی کوئی ہدایات دیتا ہے۔ دستاویز کا یوں سوشل میڈیا پر آنا ”را” کے اندر ہندوتوا مخالف سوچ کا بھی شاخسانہ لگتا ہے۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ بھارتی حکومت دستاویز کے سوشل میڈیا پر لیک ہونے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ سوشل میڈیا پر لیک ہونے والی دستاویز میں ہوشربا انکشافات سامنے آئے ہیں۔ دستاویزبعنوان OpsPsyاور بیانیہ کنٹرول میں واضح ہدایات دی گئی ہیں کہ ”واقعے کا بیانیہ یوں مرتب ہو کہ یہ ریاست سمیت غیر مسلموں پر حملہ بن کر اُبھرے”۔ دستاویز کے مطابق اس واقعے کو ابھارنے کے لیے یہ وقت بہت اہم ہوگا۔ میڈیا کے اداروں کوچھتیس سے اڑتالیس گھنٹے پہلے واقعے کی جگہ پر متحرک کیا جائے گا۔ضلع اننت ناگ میں ایک کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ لیک ہونے والی”را” دستاویز کے مطابق سیاحوں کی آمد و رفت کی نگرانی کے بہانے خاص جگہوں پر اپنے فیلڈ آپریٹرز تعینات کیے جائیں گے۔ حملے کے دو سے چار گھنٹے کے اندر اے آئی سسٹم کے تحت گواہوں کے بیانات لیے جائیں گے۔ دھندلی ویڈیوز کی مدد سے واقعے کی تصویریں دوبارہ بنائی جائیں گی۔ دستاویز میں مزید کہا گیا ہے کہ مرکزی ہیش ٹیگ کے بجائے دوسو سے زائد سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ذریعے غلط معلومات کی مہم چلائی جائے گی اور آئی ایس آئی پر الزام ڈالنے کے لیے ٹرینڈز کو بغیر کنٹرول کے پھیلایا جائے گا۔
بھارتی خفیہ ایجنسی را کی دستاویز کے مطابق بحث کا رخ کشمیر سے ہٹا کر عالمی اسلامی سازشوں کی طرف موڑنے کی کوشش کی جائے گی۔ شمالی کمان حملے کی جگہ کے قریب سے ملنے والی خط و کتابت کو آئی ایس آئی سے منسلک کرے گی اور فرانزک انداز میں آئی ایس آئی کی مبینہ دستاویزات لیک کرے گی۔ ان دستاویز کے مطابق آپریشن کو امریکی نائب صدر جے ڈی وینس کی سفارتی موجودگی کے مطابق ترتیب دیا گیا ہے۔ عالمی برادری سے انسداد دہشت گردی پر یکجہتی کی اپیل بھی کی جائے گی ۔دستاویزات میں متبادل منصوبے کی نشاندہی کرتے ہوئے مزید کہا گیا ہے کہ شوپیاں میں متبادل نظام فعال کر دیا گیا ہے، لیک ہونے کی صورت میں متبادل پلان کے طور پر کام ہو گا۔ ایل او سی پر پاکستان کی تیز پیش قدمی بھارت کے کنٹرول کو چیلنج کر سکتی ہے۔1.3 کلومیٹر حد کی خلاف ورزی اقوام متحدہ یا چین کی ثالثی کو دعوت دے سکتی ہے، لہٰذا بھارتی پیش قدمی کو 1.2 کلومیٹر تک محدود رکھنے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ دستاویز میں مزید کہا گیا کہ غیر جانبدار ممالک کی جانب سے ممکنہ مزاحمت یا دباؤ کا سامنا ہو سکتا ہے۔ کوڈ INDOPACOM کے ذریعے متبادل لائن ECO-TANGO کو چالو رکھا جائے گا۔ را دستاویز کے مطابق بلوچستان میں بی ایل اے اور بی این اے کی سرگرمیوں اور رد عمل میں فرق پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔ کشمیر حملے کے بعد تین سے اڑتالیس گھنٹے کے اندر کارروائی کے لیے ٹائم ونڈوز مقرر کی جائیں گی۔ بی ایل اے سیلز48-Tپر سوئی اور کوئٹہ میں سرگرمیاں شروع کریں گے۔ جبکہ ہندو ہلاکتوں کو صرف مخصوص غیر ریاستی پلیٹ فارمز تک محدود رکھنے کی ہدایت جاری کی جاتی ہے۔ اننت ناگ اور کاندرا بل کوریڈور میں سادہ لباس میں ڈینٹرس اسکواڈ تعینات کیا جائے گا۔ چین کی اقتصادی اہداف جیسے سی پیک اور گوادر پر ابتدائی عمل درآمد کے دوران نظر رکھی جائے گی۔ حتمی فیصلہ R&AW نکات پر مبنی ہوگا۔ بھارتی ایجنسی را کی دستاویز کے مطابق ”اگر 21 اپریل2025 تک کوئی مسئلہ نہیں آتا، تو حتمی کمانڈ اینالاگ چینل سے فراہم کی جائے گی”۔ ”آپریشن کے بعد تمام فیلڈ آپریٹو کے لیے بلیک اسٹیٹس کو قبول کیا جائے گا”۔ دوسری جانب دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ پہلگام واقعہ بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی ”را” کی طے اور منظور شدہ کارروائی ہے۔ کشمیریوں کے خلاف بھارت کی نفرت کھل کر بے نقاب ہو چکی ہے۔ سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے معصوم شہریوں کو نشانہ بنانا مودی سرکار کا وتیرہ رہا ہے۔ یہ دستاویز ثابت کرتی ہے کہ پہلگام بھی پچھلے حملوں کی طرح فالس فلیگ آپریشن ہی تھا۔ پہلگام فالس فلیگ آپریشن سے متعلق حقائق سامنے لانے اور بھارتی پروپیگنڈے کو بے نقاب کرنے پر گھبراہٹ کی شکار مودی سرکار نے آئی ایس پی آر کا یو ٹیوب چینل بلاک کردیا۔مودی سرکار نے پاکستان کے اس مضبوط بیانیے پر کلیدی کردار ادا کرنے والے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو بلاک کرنا شروع کردیئے تاکہ بھارتی عوام کو اندھیرے میں رکھا جا سکے۔ حال ہی میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے دہشت گردی میں بھارتی فوج کے ملوث ہونے کے ناقابل تردید ثبوت پیش کیے تھے۔ جس پر بھارتی عوام اور ماہرین نے مودی سرکار کی ناقص سیکیورٹی، انٹیلی جنس فیلیئر اور ملک کی بدنامی کا باعث بننے پر سوالات کھڑے دیے۔ بھارتی حکومت سچ کا اور نہ ہی اپنے عوام کا سامنا کرپائی اورآئی ایس پی آر کاآفیشل یوٹیوب چینل اور ایکس اکائونٹ ہی معطل کردیا۔ اس سے قبل بھارت میں معروف پاکستانی کھلاڑیوں اور فنکاروں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بھی بلاک کیے گئے تھے۔ مودی سرکار کی ان پابندیوں کے باوجود پاکستان کا بیانیہ دنیا بھر میں مودی کے دہشت گرد عزائم اور زہریلے پروپیگنڈے کا پردہ فاش کر رہا ہے اور یوں منی مزید بدنام ہوتی چلی جارہی ہے ۔


متعلقہ خبریں


مضامین
سکھوں کا پاکستان کی حمایت کا اعلان وجود پیر 05 مئی 2025
سکھوں کا پاکستان کی حمایت کا اعلان

منی بدنام ہوگئی ! وجود پیر 05 مئی 2025
منی بدنام ہوگئی !

قائد اعظم کے دورہ 'مرے کالج' کی یاد میں تقریب وجود اتوار 04 مئی 2025
قائد اعظم کے دورہ 'مرے کالج' کی یاد میں تقریب

دہلی پر سبزہلالی پرچم لہرانے کا وقت آگیا ہے جمہور کی وجود اتوار 04 مئی 2025
دہلی پر سبزہلالی پرچم لہرانے کا وقت آگیا ہے جمہور کی

سیلِ زماں کے ایک تھپیڑے کی دیر ہے وجود اتوار 04 مئی 2025
سیلِ زماں کے ایک تھپیڑے کی دیر ہے

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر