... loading ...
ریاض احمدچودھری
ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) انٹر سروسز پبلک ریلیشن (آئی ایس پی آر) لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ 25 اپریل یعنی 4 دن پہلے جہلم بس اسٹینڈ سے بھارت کے تربیت یافتہ دہشت گرد عبدالمجید کو گرفتار کیا گیا جس کے پاس سے ڈھائی کلو وزنی بم، 2 موبائل فون اور 70 ہزار روپے کیش برآمد ہوا جب کہ اس کے گھر سے ایک بھارتی ساختہ ڈرون اور 10 لاکھ روپے کیش برآمد ہوا۔لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف کے مطابق اس دہشت گردکا ہینڈلر کوڈ نیم ‘سکندر’ ہے جو بھارتی فوج کا جونیئر کمیشن آفسر صوبیدار سکھویندر ہے جب کہ گرفتار ہونے والے دہشت گرد کی اپنے ہینڈلر سے گفتگو بھی سامنے آئی ہے۔ گرفتار دہشت گرد کے موبائل فون سے بھارتی فوجی سے ہونے والی گفتگو آپ کو سناتے ہیں جس میں صوبیدار سکھویندر اسے دہشت گردی کے لیے پہلی آئی ای ڈی ڈیوائس جب دیتا ہے تو اسے کیا ہدایت دیتا ہے، میں آپ کو سنواتا ہوں۔ واٹس ایپ پر ہونے والی بات چیت کے دوران دہشت گرد کو بھارت سے لوکیشن مل رہی ہے اور اسے بتایا جارہا ہے کہ کسی اور کے ذریعے آئی ای ڈی آپ تک پہنچ رہی ہے، پھر وہ پوچھ رہا ہے کہ ہوگیا پارسل، آپ وقت سے نکل جانا اور جلدی پہنچنا جس پر دہشت گرد اسے اوکے کا جواب دیتا ہے کہ میں تھوڑی دیر میں نکل رہا ہے اور اسے لوکیشن بھی بھیجتا ہوں۔ دہشت گرد کی اپنے ہینڈلر سے ہونے والی گفتگو کے دوران مزید 4 کرداروں کی نشاندہی کی گئی، جو اس سیل کو چلارہے ہیں، جن میں میجر سندیپ ورما، جس کی شناخت (سمیر) کے نام سے بھی ہے وہ غیر قانونی طور پر مقبوضہ کشمیر میں تعینات ہے، صوبیدار سکھویندر، حوالدار امیت اور ایک سپاہی شامل ہے۔
بھارتی حاضر سروس افسر نے کہا کہ ہم بلوچستان سے لے کر لاہور تک دہشت گردی کرتے ہیں، وہ بتا رہا ہے کہ کس طرح دہشت گردوں کی مالی معاونت کی جاتی ہے (وہ کہتا ہے کہ میں مختلف اکاؤنٹس میں تھوڑے تھوڑے پیسے بھجواؤں گا، میں کسی کو پیسے بھیجوں گا وہ آگے کسی اور کو بھیجے گا اور پھر خود آپ تک پہنچائیگا)۔ بھارت کے حاضر سروس افسر نے دہشت گرد سے کہا کہ میں یہاں ایک دو دن کے لیے نہیں آیا، میں سالوں سے دہشت گردی کررہا ہوں اور آگے بھی کرتا رہوں گا۔یہ بھارت کی ریاستی دہشتگردی کی واضح مثال ہے، اور یہ صرف ایک سیل ہے جو آپ کے سامنے پیش کیا جارہا ہے جو 25 اپریل کو پکڑا گیا تھا جس نے 4 دہشت گردی کے واقعات کیے۔ڈی جی آئی ایس پی آرنے پاکستان میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کے ثبوت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت پاکستان میں دہشتگردی پھیلا رہا ہے۔پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ آج کی پریس کانفرنس کا مقصد آپ کو بتانا ہے کہ کیسے بھارت پاکستان میں دہشت گردی پھیلا رہا ہے۔پہلگام واقعے کو 7 دن گزرگئے، لیکن اب تک بھارت کی جانب سے پاکستان پر لگائے گئے بے بنیاد الزامات سے متعلق کوئی ثبوت فراہم نہیں کیے گئے، صرف زبانی جمع خرچ چل رہا ہے لیکن ہم آپ کو بھارت کی ریاستی دہشت گردی کے ثبوت پیش کر رہے ہیں کہ وہ کس طرح پاکستان میں دہشت گردی کروا رہا ہے جس میں بھارت کا حاضر سروس افسر بھی شامل ہے۔ آج آپ کو ثبوت کے ساتھ بتائیں گے کہ بھارت کس طرح پاکستان کے اندر دہشت گرد نیٹ ورک چلا رہا ہے اور دہشت گردوں کو ملٹری سمیت معصوم شہریوں کو نشانہ بنانے کے لیے آئی ای ڈیز سمیت دیگر مواد فراہم کر رہا ہے۔’دہشتگردی کی پیچھے بھارت کا کنٹرولڈ میڈیا ہے’۔دراصل بھارت کی ریاستی دہشت گردی کے پیچھے ان کا ریاست کا کنٹرول کردہ میڈیا اور سوشل میڈیا ہے جس کی جھلک ابھی بھی سب دیکھ رہے ہیں کہ دہشت گردی کی کارروائی کرو اور اسے زیادہ سے زیادہ اچھالو تاکہ دنیا کو یہ بتایا جائے کہ پاکستان میں دہشت گردی ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے واضح کیا ہے کہ یہ بھارتی خفیہ ایجنسی ‘را’ کا افسر نہیں بلکہ بھارتی آرمی کا افسر ہے جو پاکستان میں دہشت گردی کی کارراوئیوں میں ملوث ہے، آپ اس آرمی کا پروفیشنلزم دیکھیں، بھارتی حکومت اپنی فوج سے یہ کام کروا رہی ہے جس میں حاضر سروس فوجیوں سے کام لیا جا رہا ہے۔
22 نومبر 2024 کو صوبیدار سکھوندر ایک اور لوکیشن شیئر کرتا ہے اور اس بار یہ ہیڈمرالہ کے قریب کی ہے، مگر جس ڈرون کے ذریعے انہوں نے وہاں ا?ئی ای ڈی گرائی ہے وہ تیکنیکی خرابی کی وجہ سے کریش کرجاتا ہے، اور یہی وہ ڈرون ہے جو پھر بعد میں اس کے گھر سے ملتا ہے، یعنی وہ اس ڈرون کو ری کور کرکے لے آتا ہے اور وہ وہاں سے آئی ای ڈی بھی اٹھالیتا ہے۔کالعدم بی ایل کا دہشت گرد فرید بلوچ گرفتار کر لیا گیا، دوران تفتیش فرید بلوچ کے سنسنی خیز انکشافات سامنے آ گئے۔ دہشت گرد نے اعترافی بیان مں بتایا کہ میرا کام را ایجنٹ سے ہدایت لینا تھا، ہدایات بی ایل اے کی مقامی قیادت تک پہنچاتا تھا، را ایجنٹ نے دہشت گردی کے مختلف ٹاسک دیے۔سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں گرفتار ہونے والے کالعدم بی ایل اے کے دہشت گرد فرید بلوچ نے دوران تفتیش اہم اور سنسنی خیز انکشافات کیے ہیں، جن سے پاکستان میں بھارتی مداخلت کے واضح شواہد سامنے آئے ہیں۔ فرید بلوچ نے اعترافی بیان میں بتایا کہ نوشکی میں دہشت گرد حملہ کی منصوبہ بندی دہلی میں ہوئی۔ فرید بلوچ نے نوشکی میں فورسز کے قافلے پر حملہ کیا۔ حملے میں 5 جوان شہید جبکہ 30 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔ فرید بلوچ نے اعتراف کیا کہ حملے کی منصوبہ بندی دہلی میں ہوئی، بھارت میں موجود ہینڈلرز نے مزید ٹاسک بھی دیے۔ گرفتار دہشت گرد نے یہ بھی انکشاف کیا کہ را کے اہلکار نے افغانستان میں ملاقات کر کے منصوبہ بتایا، را، آر ایس ایس نے کالعدم بی ایل اے کی مدد سے منصوبہ بندی کی۔
بھارت ان دہشت گردوں کو نہ صرف ہتھیار بلکہ پیسا بھی دیتا ہے۔ دہشت گردی کی جو شکل ہمیں بلوچستان میں را اسپانسرڈ نظر آتی ہے یہ پہلی بار دنیا کے سامنے آ رہی ہے، ہمارے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بی ایل اے کو کافی کمزور کر دیا ہے۔دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ دنیا کو اب سمجھ آ رہی ہے کہ ہندوستان کا پاکستان کے خلاف جو جھوٹا بیانہ ہے دہشت گردی کا اس میں خود بھارت ملوث ہے، بلوچستان کے حوالے سے تو شکایات پاکستان نے بارہا رجسٹرڈ کروائی تھی۔ اب بھارت کی دہشت گردی کی یہ پالیسی عالمی سطح پر پاکستان کے علاوہ کینیڈا، امریکا، قطر میں نظر آئی اور دنیا نے بھی تسلیم کر لیا ہے۔ یہ پاکستان کی ڈپلومیٹک کامیابی ہے اور بلوچستان میں دہشت گردی کا جو پراکسی گروپ ہے اس کا اہم سرغنہ اور اس کا نیٹ ورک آج پکڑا گیا ہے۔