اپوزیشن کا حکومت کو قانون سازی کے معاملے پر ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ

وفاقی حکومت کو اپوزیشن نے قانون سازی کے معاملے پر ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے اسٹیئرنگ کمیٹی تشکیل دے ی۔حزب اختلاف کی جماعتوں پر مشتمل قانونی کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں شاہد خاقان عباسی، یوسف رضا گیلانی، شاہدہ اختر علی، شیری رحمان، مریم اورنگزیب، سید خورشید شاہ، شازیہ مری، خواجہ آصف، سعد رفیق، سردار ایاز صادق بھی موجود تھے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق اجلاس کے دوران اپوزیشن رہنماوں نے مشترکہ اجلاس سے متعلق حکمت عملی پر غور کیا۔اپوزیشن نے کہا کہ حکومت کی قانون سازی کو ناکام بنائیں گے، حکومت 30 بلز مشترکہ اجلاس میں منظور کرانے کی خواہشمند ہے ، ووٹ چور حکومت کا نیب آرڈیننس اور ای وی ایم کا سازشی منصوبہ ناکام بنانے کیلئے تیار ہیں،اپوزیشن نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کو خود کواور انکی کرپٹ حکومت کو این آراو نہیں لینے دیں گے ، حکومتی عوام دشمن عزائم کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گا، مہنگائی سے عوام کی جان نکالنے والی حکومت کے خلاف متحدہ اپوزیشن کی مشترکہ حکمت عملی بھی تیار ہے،ذرائع کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ میں اپوزیشن جماعتوں نے حکومتی اقدامات روکنے کیلئے اسٹیئرنگ کمیٹی تشکیل دی ہے۔کمیٹی میں مسلم لیگ ن، پیپلزپارٹی، جمعیت علمائے اسلام، اے این پی، نیشنل پارٹی، بی این پی سمیت دیگراپوزیشن جماعتوں کے رہنما شامل ہیں۔علاوہ ازیں اپوزیشن کی اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کیلئے حکمت عملی طے کی گئی۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ حکومت نے انتخابی اصلاحات اور نیب قوانین زبردستی منظور کرائے تو سپریم کورٹ سے رجوع کیا جائے گا۔اس کے علاوہ اسٹیئرنگ کمیٹی کی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اپوزیشن ارکان کے نمبرپورے کرنا بھی اولین ذمہ داری ہوگی۔