بحریہ ٹاؤن کی رقم کی برطانیہ غیر قانونی منتقلی، وفاقی کابینہ کا تحقیقات کے لیے ذیلی کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ

وفاقی کابینہ نے منگل کواسلام آباد میں وزیراعظم شہباز شریف کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں ایک ذیلی کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے جو سابقہ حکومت میں بحریہ ٹاؤن کی طرف سے پچاس ارب روپے کی رقم کے بارے میں جلد تحقیقات کرے گی جسے غیر قانونی طور پر برطانیہ منتقل کیا گیا جسے برطانیہ نے ضبط کرلیا مگر وہ واپس پاکستان کے قومی خزانے میں جمع نہیں کرائی گئی۔ وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے بعد میں کابینہ کے دیگر ارکان کے ہمراہ اسلام آباد میں صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ یہ رقم قومی خزانے میں واپس آنی چاہیے تھی تاہم ایسا نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ اس کے برعکس پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے رقم میں اپنا حصہ وصول کر کے بحریہ ٹاؤن کو ریلیف دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ بحریہ ٹاؤن کی طرف سے القدیر ٹرسٹ کو 458 کنال اراضی بھی منتقل کی گئی۔ جس کے مہتمم سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ ہیں۔ انہوں نے کہا فرح گوگی پہلے ہی ملک سے فرار ہوچکی ہیں کیونکہ بحریہ ٹاؤن کی جانب سے انہیں بنی گالہ میں دوسو کنال اراضی منتقل کی گئی تھی۔ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ یہ عمران خان کا اصل چہرہ ہے جنہوں نے پچاس ارب روپے میں اپنا حصہ لے کر سرکاری خزانے کو باضابطہ طور پر لوٹا اور بحریہ ٹاؤن کو ریلیف فراہم کیا۔