افغان حکومت سنجیدہ ہے تو آئے ہم سے مذاکرات کرے ،ترجمان طالبان

ترجمان افغان طالبان سہیل شاہین نے کہا ہے کہ ہم افغانستان میں پائیدار امن چاہتے ہیں ،پائیدار امن کیلئے مذاکرات ہی واحد راستہ ہے ، افغان مسئلے کا حل فوجی نہیں بات چیت سے ہے مگر افغان نمائندے مذاکرات میں لچک نہیں دکھارہے ۔ ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہر نیا دن افغان فورسز کی پسپائی کا دن بن گیا ہے ۔ مذاکرات نئی حکومت کیلئے ہورہے ہیں سب کو تسلیم کرنا ہوگا ہم چاہتے ہیں افغانستان پرامن ہو تمام افغان عوام خوش ہو ممکن ہے ہم افغان مسئلے کا حل مذاکرات سے ڈھونڈ نکالیں۔ بعض طاقتیں افغانستان میں امن نہیںچاہتیں اور افغان انتظامیہ کو تھپکی دے رہی ہیں کہ کچھ نہیں ہوگا ہم آپ کے ساتھ ہیں جبکہ افغان عوام جنگ سے تنگ آچکی ہے اور اب امن چاہتی ہے ہمیں عوام میں پذیرائی مل رہی ہے ۔ نمروز میں عوام نے کس طرح ہمارا استقبال کیا ۔ ویڈیوز موجود ہے افغانستان کے 10 صوبے مکمل ہمارے کنٹرول میں ہیں۔ عید کے دن اشرف غنی نے ملٹری آپریشن کا اعلان کیا۔ انہوں نے 6 ماہ کیلئے ہمارے خلاف آپریشن کا اعلان کیا۔ میڈیاسے پتہ چلا اشرف غنی نے اقتدار کی دعوت دی ہے ۔ افغان حکومت سنجیدہ ہے تو آئے ہم سے مذاکرات کرے ہم افغانوں کی بہتری کیلئے اقدامات اٹھارہے ہیں۔ امریکیوں نے بھی ہم سے بات کی افغان حکومت بھی کرسکتی ہے ۔ افغان مسئلے کا حل فوجی نہیں بات چیت سے ہے ۔ یہ امن عمل اور افغان حکومت کیلئے بھی بہتر ہوگا مگر افغان نمائندے مذاکرات میں لچک نہیں دکھارہے ۔