طوفانی بارش کے باعث کوئٹہ میں سیلاب کا خدشہ، عوام کو بائی پاس پر جمع ہونے کی ہدایت

مشیر داخلہ بلوچستان میر ضیا ء لانگو نے خواتین اور بچوں سمیت سینکڑوں افراد کے سیلاب زدہ علاقوں میں پھنسنے کی تصدیق کرتے ہوئے وفاقی حکومت سے ہر ممکن تعاون کا مطالبہ کیا ہے۔مشیر داخلہ بلوچستان میر ضیا لانگو اور ڈی جی پی ڈی ایم اے نے بارش سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرتے ہوئے تصدیق کی کہ کوئٹہ کے نواحی علاقوں میں خواتین اور بچوں سمیت 500 سے زائد افراد سیلابی پانی میں پھنسے ہیں۔ضیا لانگو نے کہا کہ پی ڈی ایم اے، پولیس اور انتظامیہ کا متاثرہ علاقوں میں ریسکیو آپریشن جمعہ کو بھی جاری رہا ، سیلاب زدہ علاقوں میں پھنسے 100 لوگوں کو نکال لیا گیا ہے جبکہ مزید 150 افراد پانی میں پھنسے ہوئے ہیں جنہیں نکالنے کے لیے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔مشیر داخلہ بلوچستان نے صوبے کی مددکے لیے وفاقی حکومت سے تعاون کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت کوئٹہ میں شدید بارش کے باعث سیلابی صورتحال کا سامنا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ طوفانی بارشوں اور سیلابی صورتحال کے باعث صوبہ شدید مشکل سے دوچار ہے، وفاقی حکومت، مخیر حضرات اور بین الاقوامی ادارے سیلاب زدگان کی ہر ممکن مدد کریں۔ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کا کہنا ہے کہ مسلسل تیز بارش کی وجہ سے شدید سیلاب کا خدشہ ہے، کلی ناصران کے مکین اپنے مکانوں سے بائی پاس کی طرف نکل آئیں۔ادھر ضلع بولان میں انگریز دور کا 130 سال پرانا ریلوے پل ٹوٹ گیا جس کے باعث کوئٹہ کا ریل کے ذریعے اندورن ملک سے رابطہ ایک ماہ تک ناممکن ہو گیا ہے۔