پنجاب کی وزارت اعلیٰ کیلئے جوڑتوڑعروج پر' ہارس ٹریڈنگ کے الزامات

پنجاب کی وزارت اعلیٰ کے لیے اس وقت جوڑتوڑعروج پرہے ،تحریک انصاف کی جانب سے ق لیگ کے چوہدری پرویزالہی اس مرتبہ پنجاب کی وزارت اعلیٰ کے امیدوارہے ہیں جبکہ ن لیگ حمزہ شہبازکی وزارت اعلی پچانے کے لیے ایڑھی چوٹی کازورلگایئے ہوئے ہے جبکہ دونوں جماعتیں ایک دوسرے ہارس ٹریڈنگ کے الزامات بھی عایدکررہی ہیں ، پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق صوبائی وزیر مراد راس نے دعوی کیا ہے کہ پنجاب کی وزارت اعلی کے لیے ہمارے ایم پی ایز کو 50کروڑ تک کی پیشکش ہو رہی ہے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مراد راس نے کہا کہ دوبارہ پیسہ چل رہا ہے اور ہمارے ایم پی ایز کو 30سے 50کروڑ کی پیشکش ہو رہی ہے، یہ ہاری ہوئی پارٹی ہے، یہ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ حکومت بنا رہے ہیں۔میاں اسلم اقبال نے کہا کہ الیکشن کے لیے ہمارے نمبرز پورے ہیں لیکن پھر مویشی منڈی لگائی جا رہی ہے، عبرتناک شکست کے بعد بھی انہیں سمجھ نہیں آ رہی، یہ ضمیر فروزشی کر کے دوسروں کے ضمیر خریدنے کی کوشش کر رہے۔یاسمین راشد نے کہا کہ ہم جنگ نہیں لگانا چاہتے، 15 سیٹیں ہم جیت چکے ہیں، لوگ بتا چکے وہ کس پارٹی کو چاہتے ہیں، یہ لوگ جمہوریت کے دشمن ہیں۔ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ رانا ثنااللہ دھمکیوں والا لہجہ سنبھالیں، سانحہ ماڈل ٹائون کا قتل عام بھی آپ نے کیا، لوٹوں کی سیاست ٹھیک ہوتی تو عوام آپ کو ووٹ دیتی۔انہوںنے کہا کہ آواز خلق کو نقارہ خدا سمجھو، اگر وزارت اعلی کے الیکشن میں ضمیر فروشی ہوئی تو پی ٹی آئی آرام سے نہیں بیٹھے گی۔دوسری جانب ن لیگ کے رکن پنجاب اسمبلی نے الزام عائدکیاہے کہ انہیں پاکستان تحریک انصاف اور مسلم لیگ ق نے 10کروڑ روپے کی آفر کی تاہم انہوں نے ٹھکرادی۔نجی چینل سے گفتگوکرتے ہوئے ن لیگی ایم پی اے الیاس چنیوٹی کا کہنا تھا کہ ابھی میں حج سے آیا ہوں وہاں حمزہ شہباز کی کامیابی کیلیے بھی دعا کی، مجھ سے سعودی عرب میں بھی رابطے کی کوشش کی گئی، ائیرپورٹ پر اترا تب بھی مجھے کالز آرہی تھیں۔الیاس چنیوٹی کا کہنا تھا کہ اس سے قبل بھی میرے جاننے والے کے ذریعے رابطہ کیا گیا تھا، ان کو کہا گیا کہ 2کروڑ آپ لیں، 10کروڑ میں ایم پی اے سے ڈیل کرادیں۔ن لیگی ایم پی اے کا کہنا تھا کہ 10ارب روپے بھی ہوں گے تو بھی اپنی پارٹی کے ساتھ ہوں، 22جولائی کو حمزہ شہباز وزیراعلیٰ ہوں گے۔